Hungama Hai Kyun Barpa by Akbar Allahabadi :Ghazal (Urdu)

- غزل ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے، ڈاکا تو نہیں ڈالا چوری تو نہیں کی ہے۔ نا تجربہ کاری سے واعظ کی یہ باتیں ہیں، اس رنگ کو کیا جانے پو چھو تو کبھی پی ہے۔ اس مے سے نہیں مطلب دل جس سے ہے بیگانہ، مقصود ہے اس مے سے دل ہی میں جو کھنچتی ہے۔ اے شوق وہی مے پی اے ہوش ذرا سو جا، مہمانِ نظر اس دم ایک برق تجلی ہے۔ واں دل میں کہ صدمےدو یاں جی میں کہ سب سہہ لو، ان کا بھی عجب دل ہے میرا بھی عجب جی ہے۔ ہر ذرہ چمک تا ہے انوار الٰہی سے، ہر سانس یہ کہتی ہے ہم ہیں تو خدا بھی ہے۔...