Nigaahe Yaar Jise by Hasrat 'Mohani': Ghazal (in Urdu)
-
غزل
نگاہِ یار جسے آشنائے راز کرے
وہ اپنی خوبیِ قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے
غزل
نگاہِ یار جسے آشنائے راز کرے
وہ اپنی خوبیِ قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے
دلوں کو فکرِ دو عالم سے کر دیا آزاد
ترے جنوں کا خدا سلسلہ دراز کرے
خرد کا نام جنوں پڑ گیا، جنوں کا خرد
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
ترے ستم سے میں خوش ہوں کہ غالباً یوں بھی
مجھے وہ شاملِ اربابِ امتیاز کرے
غمِ جہاں سے جسے ہو فراغ کی خواہش
وہ ان کے دردِ محبت سے ساز باز کرے
امیدوار ہیں ہر سمت عاشقوں کے گروہ
تری نگاہ کو اللہ دل نواز کرے
مشکل الفاظ:
☆ آشنا — جان پہچان والا۔
☆ آشنائے راز — راز ظاہر کرنا۔
☆ خوبی — اچھائی۔
☆ دو عالم — دونوں جہاں۔
☆ جنوں — جنون، زد، پاگلپن۔
☆ دراز — لمبا، لمبی۔
☆ خرد — عقلمندی۔
☆ کرشمہ ساز — کرشمہ کرنا۔
☆ غالباً — شاید
☆ ارباب — لوگ۔
☆ امتیاز — بھید، فرق۔
☆ اربابِ امتیاز — اہم لوگ۔
☆ غمِ جہاں — دنیا کا غم۔
☆ فراغ — فرست۔
☆ ساز باز — سانٹھ گانٹھ۔
☆ دل نواز — دل کو تسلی دینے والا، لبھانے والا۔
☆ سزاوار — حقدار، لائق۔
☆ سرفراز — سربلند، مرتبہ اونچا کرنا۔
■■■
Comments
Post a Comment