Jab Se Bulbul Tune DoTinke by 'Ameer' Meenai
۔
غزل
جب سے بلبل تو نے دو تنکے لیے،
ٹوٹتی ہیں بجلیاں ان کے لیے۔
غزل
جب سے بلبل تو نے دو تنکے لیے،
ٹوٹتی ہیں بجلیاں ان کے لیے۔
تند مے اور ایسے کم سِن کے لیے،
ساقیا ہلکی سی لا اِن کے لیے۔
ساقیا ہلکی سی لا اِن کے لیے۔
ہے جوانی خود جوانی کا سنگھار،
سادگی گہنا ہے اس سِن کے لیے۔
سادگی گہنا ہے اس سِن کے لیے۔
پاک رکھا پاک دامن سے حساب،
بوسے بھی گن کے دیئے، گن کے لئے۔
بوسے بھی گن کے دیئے، گن کے لئے۔
سب حسیں ہیں زاہدوں کو نا پسند،
اب کوئی حور آئے گی اِن کے لئے۔
اب کوئی حور آئے گی اِن کے لئے۔
کون ویرانے میں دیکھے گا بہار،
پھول جنگل میں کھلے کن کے لیے۔
پھول جنگل میں کھلے کن کے لیے۔
دن میرا روتا ہے میری رات کو،
رات روتی ہے میری دن کے لئے۔
رات روتی ہے میری دن کے لئے۔
ساری دنیا کے ہیں وہ میرے سوا،
میں نے دنیا چھوڑ دی جن کے لیے۔
میں نے دنیا چھوڑ دی جن کے لیے۔
باغباں کلیاں ہوں ہلکے رنگ کی،
بھیجنی ہیں ایک کم سِن کے لیے۔
بھیجنی ہیں ایک کم سِن کے لیے۔
وصل کا دن اور اتنا مختصر،
دن گنے جاتے تھے اس دن کے لیے۔
دن گنے جاتے تھے اس دن کے لیے۔
صبح کا سونا جو ہاتھ آتا امیرؔ،
بھیج تے تحفہ موذِّن کے لئے۔
بھیج تے تحفہ موذِّن کے لئے۔
امیؔر مینائی
مشکل الفاظ:
☆ تند // تیز۔
☆ کم سِن // کم عمر۔
☆ ساقیا // ساقی، شراب پلانے والا/والی۔
☆ سنگھار // سجنا۔
☆ سِن // عمر
☆ بوسے // چمبن۔
☆ زاہدوں // زاہد، نماز روزے کا پابند۔
☆ وصل // ملن۔
☆ مختصر // چھوٹا۔
☆ موذِّن // مسجد میں اذان دینے والا۔
■■■
Comments
Post a Comment