Posts

Showing posts from May, 2019

Ghazab Kiya Tere Wade by Daagh Dehlvi (in Urdu)

Image
۔       غزل غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا، تمام رات قیامت کا اِنتظار کیا۔ ہنسا ہنسا کے شبِ وصل اشک بار کیا، تسلیاں مجھے دے دے کے بے قرار کیا۔ کسی طرح جو نہ اس بُت نے اعتبار کیا، مری وفا نے مُجھے خوب شرمسار کیا۔ یہ کس نے جلوہ ہمارے سر مزار کیا، کہ دل سے شور اٹھا ہاۓ بے قرار کیا۔ نہ آئے راہ پہ وہ عِجز بے شُمار کیا، شبِ وصال بھی میں نے تو اِنتظار کیا۔ سنا ہے تیغ کو قاتل نے آب دار کیا، اگر یہ سچ ہے تو بے شبہ ہم پہ وار کیا۔ تجھے تو وعدۂ دیدار ہم سے کرنا تھا، یہ کیا کیا کہ جہاں کو امیدوار کیا۔ کہاں کا صبر کہ دم پر ہے بن گئی ظالم، بہ تنگ آئے تو حالِ دل آشکار کیا۔ تڑپ پھر اے دلِ ناداں کہ غیر کہتے ہیں، اخیر کچھ نہ بنی صبر اختیار کیا۔ یہ دل کو تاب کہاں ہے کہ ہو مآلِ اندیش، انہوں نے وعدہ کیا اس نے اعتبار کیا۔ ملے جو یار کی شوخی سے اسکی بے چینی، تمام رات دلِ مُضطرب کو پیار کیا. بُھلا بُھلا کے جتایا ہے ان کو راز نہاں، چُھپا چُھپا کے مُحبت کو آشکار کیا۔ نہ اُس کے دل سے مٹایا کہ صاف ہو جاتا، صبا نے خاک پریشاں مرا غُبار کیا۔ ہم ایسے محوِ نظارہ نہ تھے جو ہوش آتا، مگر تُمہ...