Ye Na Thi Hamari Qismat by Mirza Ghalib :Ghazal (in Urdu)
۔
غزل
یہ نہ تھی ہماری قسمت
غزل
یہ نہ تھی ہماری قسمت
کہ وصالِ یار ہوتا،
اگر اور جیتے رہتے
یہی انتظار ہوتا۔
تِرے وعدے پر جِئے ہم
تِرے وعدے پر جِئے ہم
تو یہ جان، جُھوٹ جانا،
کہ خوشی سے مر نہ جاتے
کہ خوشی سے مر نہ جاتے
اگر اعتبار ہوتا۔
تِری نازُکی سے جانا
تِری نازُکی سے جانا
کہ بندھا تھا عہدِ بودا،
کبھی تو نہ توڑ سکتا
کبھی تو نہ توڑ سکتا
اگر استوار ہوتا۔
کوئی میرے دل سے پوچھے
کوئی میرے دل سے پوچھے
ترے تیرِ نِیم کش کو،
یہ خلِش کہاں سے ہوتی
یہ خلِش کہاں سے ہوتی
جو جگر کے پار ہوتا۔
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ
بنےہیں دوست ناصح،
کوئی چارہ ساز ہوتا
کوئی چارہ ساز ہوتا
کوئی غم گسار ہوتا۔
رگِ سنگ سے ٹپکتا وہ لہو
رگِ سنگ سے ٹپکتا وہ لہو
کہ پھر نہ تھمتا،
جسے غم سمجھ رہے ہو
جسے غم سمجھ رہے ہو
یہ اگر شرار ہوتا۔
غم اگرچہ جاں گُسل ہے
غم اگرچہ جاں گُسل ہے
پہ کہاں بچیں کہ دل ہے،
غمِ عشق گر نہ ہوتا
غمِ عشق گر نہ ہوتا
غمِ روزگار ہوتا۔
کہوں کس سے میں کہ کیا ہے
کہوں کس سے میں کہ کیا ہے
شبِ غم بُری بلا ہے،
مجھے کیا بُرا تھا مرنا
مجھے کیا بُرا تھا مرنا
اگر ایک بار ہوتا۔
ہوئے مرکے ہم جو رُسوا
ہوئے مرکے ہم جو رُسوا
ہوئے کیوں نہ غرق دریا،
نہ کبھی جنازہ اٹھتا
نہ کبھی جنازہ اٹھتا
نہ کہیں مزار ہوتا۔
اسے کون دیکھ سکتا کہ
اسے کون دیکھ سکتا کہ
یگانہ ہے وہ یکتا،
جو دوئی کی بُو بھی ہوتی
جو دوئی کی بُو بھی ہوتی
توکہیں دو چار ہوتا۔
یہ مسائلِ تصّوف
یہ مسائلِ تصّوف
یہ ترا بیان، غالبؔ،
تجھے ہم ولی سمجھتے
تجھے ہم ولی سمجھتے
جو نہ بادہ خوار ہوتا۔
مرزا غالؔب
مشکل الفاظ :
☆ وصالِ---- ملن، ملاقات۔
☆ اعتبار---- بھروسہ۔
☆ نِیم---- آدھا، ادھورا۔
☆ کش---- کھینچ، کھینچا ہوا۔
☆ نِیم کش---- آدھا کھینچا ہوا۔
☆ خلِش---- چبھن، جلن۔
☆ نازُکی---- کمزوری، نازُک ہونا۔
☆ عہدِ---- قسم، وعدہ۔
☆ بودا---- کھوکھلا۔
☆ استوار---- پکا، مضبوط۔
☆ ناصح---- نصیحت دینے والا۔
☆ چارہ ساز---- حکیم، رہبر۔
☆ غم گسار---- ہمدرد۔
☆ رگِ سنگ---- پتھر کی نس، پتھر پر باریک نشان۔
☆ شرار---- چنگاری، انگارا۔
☆ جاں گُسل---- جاں لیوا۔
☆ شب---- رات۔
☆ غرق---- ڈوبنا۔
☆ یگانہ---- اکیلا، ایک۔
☆ یکتا---- بے مشال، بے جوڑ۔
☆ دوئی---- دو، جوڑا۔
☆ دو چار---- آمنہ سامنہ۔
☆ مسائل---- مسئلہ، معاملہ۔
☆ تصّوف---- روحانی معاملات۔
☆ بیان---- تقریر، تشریح۔
☆ ولی---- پیر، عالم۔
☆ بادہ خوار---- شراب خور۔
●●●
مرزا غالؔب
مشکل الفاظ :
☆ وصالِ---- ملن، ملاقات۔
☆ اعتبار---- بھروسہ۔
☆ نِیم---- آدھا، ادھورا۔
☆ کش---- کھینچ، کھینچا ہوا۔
☆ نِیم کش---- آدھا کھینچا ہوا۔
☆ خلِش---- چبھن، جلن۔
☆ نازُکی---- کمزوری، نازُک ہونا۔
☆ عہدِ---- قسم، وعدہ۔
☆ بودا---- کھوکھلا۔
☆ استوار---- پکا، مضبوط۔
☆ ناصح---- نصیحت دینے والا۔
☆ چارہ ساز---- حکیم، رہبر۔
☆ غم گسار---- ہمدرد۔
☆ رگِ سنگ---- پتھر کی نس، پتھر پر باریک نشان۔
☆ شرار---- چنگاری، انگارا۔
☆ جاں گُسل---- جاں لیوا۔
☆ شب---- رات۔
☆ غرق---- ڈوبنا۔
☆ یگانہ---- اکیلا، ایک۔
☆ یکتا---- بے مشال، بے جوڑ۔
☆ دوئی---- دو، جوڑا۔
☆ دو چار---- آمنہ سامنہ۔
☆ مسائل---- مسئلہ، معاملہ۔
☆ تصّوف---- روحانی معاملات۔
☆ بیان---- تقریر، تشریح۔
☆ ولی---- پیر، عالم۔
☆ بادہ خوار---- شراب خور۔
●●●
Comments
Post a Comment